Friday 25 April 2014

سوچیں۔۔کیا ہیں؟؟

یہ سب باتیں جو میں لکھ رہی ہوں یہ نا مکمل ہیں۔وہ باتیں ہیں جو مجھے اکثر تنگ کرتی ہیں۔اسی لئے سوچا کہ لکھ ہی لوں۔ 
امید کرتی ہوں کہ پسند آئیں گی۔آہستہ آہستہ ان میں اضافہ کروں گی۔ 

بندہ جب سوچنے پہ آتا ہے تو سوچے ہی چلا جا تا ہے۔جب تک کان سے پکڑ کے واپس نہ لاؤ تو واپسی نا ممکن لگتی۔انسان کی سوچ اسے کہاں سے کہاں تک لے جاتی ہے۔ کبھی اچھا سوچتا تو اچھا ہی سوچتا اور برا سوچنا شروع کر دے تو برے سے برا سو چے جاتا۔۔

  کیا انسان اپنی سوچ کو بدل سکتا ہے؟ ُ اگر ہاں تو کس طرح؟؟؟