ہر کچھ عر صہ بعد ملا ہے
تو ہی نے کوئی صلہ دیا ہے
تیرے ساتھ ہونے کا احساس
ہر بار ہی تو نے دلا دیا ہے
بھٹک جاؤں تو لے آتا ہے
دل جو پھر سے ہلا دیا ہے
دل و دماغ میں ہے بہت کچھ
ٹھہراؤ میں حصہ دیا ہے
اب جو ہٹی تیری راہ سے کنول
دوبارہ اپنی ڈور کا سرا دیا ہے